Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھول رہے ہیں موند رہے ہیں یادوں کے دروازے لوگ

عزیز بانو داراب وفا

کھول رہے ہیں موند رہے ہیں یادوں کے دروازے لوگ

عزیز بانو داراب وفا

MORE BYعزیز بانو داراب وفا

    کھول رہے ہیں موند رہے ہیں یادوں کے دروازے لوگ

    اک لمحے میں کھو بیٹھے ہیں صدیوں کے اندازے لوگ

    نیند اچٹ جانے سے سب پر جھنجھلاہٹ سی طاری ہے

    آنکھیں میچے باندھ رہے ہیں خوابوں کے شیرازے لوگ

    شہروں شہروں پھرتے ہیں دیوانوں کا بہروپ بھرے

    خود سے چھپ کر خود کو ڈھونڈ رہے ہیں بعضے بعضے لوگ

    چلتی پھرتی لاشوں کے ہونٹوں کی ہنسی پر حیرت کیا

    مردوں پر رکھا کرتے ہیں پھول ہمیشہ تازے لوگ

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    کھول رہے ہیں موند رہے ہیں یادوں کے دروازے لوگ عذرا نقوی

    مأخذ:

    Goonj (Pg. 121)

    • مصنف: Aziz Bano Darab Wafa
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Educational Book House, Aligarah
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے