کھویا ہوا ہے آدمی حسن و جمال میں
کھویا ہوا ہے آدمی حسن و جمال میں
کیا کیا لطافتیں ہیں رخ بے مثال میں
اس کے خیال ہی میں گزر جائے زندگی
بہتر ہے یہ خیال بھی میرے خیال میں
کرتے ہیں کتنے لوگ محبت ضمیر سے
ہے ضرب لا جواب کسی کے سوال میں
بلی نے رستہ کاٹ کے اعلان کر دیا
اب تک پھنسے ہیں لوگ ستاروں کے جال میں
لفظوں کے ہیر پھیر سے بازی پلٹ گئی
ہر شخص آ گیا ہے سیاست کی چال میں
ثروتؔ گزر رہا ہے وہی دیکھ لیجئے
جو کچھ ہوا تھا گزرے ہوئے ماہ و سال میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.