Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود آزما کے بھی دعوے اجل کے دیکھتے ہیں

نامی انصاری

خود آزما کے بھی دعوے اجل کے دیکھتے ہیں

نامی انصاری

MORE BYنامی انصاری

    خود آزما کے بھی دعوے اجل کے دیکھتے ہیں

    دیار شوق میں اک بار چل کے دیکھتے ہیں

    پگھلتی ہے کہ نہیں برف نا شناسائی

    کسی کی گرم نگاہی سے جل کے دیکھتے ہیں

    یہ دشت ہو سر گلشن کہاں سے آ نکلا

    یہ معجزہ ہے تو گھر سے نکل کے دیکھتے ہیں

    جنہیں ملی ہی نہیں چشم و دل کی بینائی

    تماشے وہ بھی خمار ازل کے دیکھتے ہیں

    اسی کے ذکر سے محفل میں پھول کھلتے تھے

    وہ آ گیا ہے تو سب آنکھ مل کے دیکھتے ہیں

    کسی کو آج کے حالات پر قرار نہیں

    ہمارے شہر میں سب خواب کل کے دیکھتے ہیں

    ابھی تو لمس بدن کا حساب باقی ہے

    تعلقات کے پہلو بدل کے دیکھتے ہیں

    نہ کوئی نعرۂ تحسیں نما نہ داد سخن

    کہ سننے والے بھی تیور غزل کے دیکھتے ہیں

    نہ جانے کب سر آئینہ خوف لکھ جائے

    ہم اپنا چہرہ بھی نامیؔ سنبھل کے دیکھتے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    خود آزما کے بھی دعوے اجل کے دیکھتے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے