Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود اپنی دھند سے ہوتا نکل بھی سکتا ہوں

آفتاب حسین

خود اپنی دھند سے ہوتا نکل بھی سکتا ہوں

آفتاب حسین

MORE BYآفتاب حسین

    خود اپنی دھند سے ہوتا نکل بھی سکتا ہوں

    میں آج تک نہیں نکلا نکل بھی سکتا ہوں

    ترے افق پہ نکل کر غروب ہوتے ہوئے

    کسی طرف سے دوبارہ نکل بھی سکتا ہوں

    بہت امید نہیں ہے مری نمو کی مگر

    کہیں کہیں سے ذرا سا نکل بھی سکتا ہوں

    نہ کر غرور بہت صید افگنی پہ کہ میں

    تمھارے دام میں آتا نکل بھی سکتا ہوں

    میں چاہتا ہوں کہ اب کوئی میرے ساتھ چلے

    اک ایسی رہ پہ کہ تنہا نکل بھی سکتا ہوں

    میں اس طرح کا نہیں پھر بھی آدمی ہی تو ہوں

    حضر کرو کہ میں ایسا نکل بھی سکتا ہوں

    ڈٹا ہوا ہوں محبت میں آفتاب حسینؔ

    اگرچہ جان بچاتا نکل بھی سکتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : محبت جب نہیں ہوگی (Pg. 104)
    • Author : آفتاب حسین
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے