Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود ہی شامل نہیں ہو پائے ہم اپنے دکھ میں

منموہن تلخ

خود ہی شامل نہیں ہو پائے ہم اپنے دکھ میں

منموہن تلخ

MORE BYمنموہن تلخ

    خود ہی شامل نہیں ہو پائے ہم اپنے دکھ میں

    جانے لے بیٹھے یہ کیا آج پرانی باتیں

    کس قدر ہو گئے یہ فاصلے اب ہم کو عزیز

    تم جو برسوں پہ ملو ہم کو تو حیرت نہ کریں

    چاہو تو ایک ہی آواز میں قائل کر لو

    محو غفلت بھی ہوں کچھ کھل بھی رہی ہیں آنکھیں

    عشق کے لمس کو ہستی سے مٹا دیں کیسے

    مان لی بات کہ ہم قطع تعلق کر لیں

    وہی آواز ہے میں سن تو رہا ہوں لیکن

    دل کی دھڑکن نے ذرا ڈال دیا ہے شک میں

    مل سی جاتی ہے کڑی عالم دیوانگی کی

    یاد جب آتی ہیں کچھ بھولتی سی وہ آنکھیں

    جانے اس عشق میں کیا اپنے یقیں پر گزری

    یعنی یہ سوچ کے خاموش ہیں کیا بات کریں

    اک تمنا ہے تعلق کے سہارے تم سے

    کیا تعلق سا بنا رکھا ہے دل ہی دل میں

    ہاں ان آنکھوں نے کئی بار تو یہ بھی چاہا

    کوئی آتا نظر آئے نہ جدھر بھی دیکھیں

    تجھ کو پا کر جو ہوئے وہم و گماں وہ مت پوچھ

    خود کو پایا نہ کبھی ہم نے تری باتوں میں

    ایک اک بات جو خود کہتے پھرے ہیں اپنی

    کیسی حسرت تھی کہ ہو کوئی تو کچھ بات کریں

    آہ کس شوق تعلق میں مٹے ہم اے دل

    کوئی آیا نہ گیا یوںہی بنا لیں باتیں

    ایک عرصے پہ ملے آج تو یوں جان پڑا

    جس طرح اس نے ہر اک حال میں دیکھا ہو ہمیں

    کچھ ہو عنوان سخن بات بنانا معلوم

    اک تعلق سے تھی جو کچھ بھی تھی خوبی ہم میں

    آہ یہ بے اثری اور اس آواز کی تلخؔ

    بن کے کوندا سا لپکتی تھی جو دل ہی دل میں

    مأخذ:

    Tehreek Jild 10 No 1 (Pg. 17)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے