Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود کو امید کی نگری میں اٹھا لے جاؤ

محمد داؤد محسن

خود کو امید کی نگری میں اٹھا لے جاؤ

محمد داؤد محسن

MORE BYمحمد داؤد محسن

    خود کو امید کی نگری میں اٹھا لے جاؤ

    نیند کے کوچے سے کچھ خواب چرا لے جاؤ

    اپنا کردار ہر اک وقت سنبھالے جاؤ

    ہم بزرگوں کی بھی تھوڑی سی دعا لے جاؤ

    جب چلے آئے ہو اس شہر سیہ کار میں تم

    عیب ہر شخص کے سینے میں چھپا لے جاؤ

    خیر کی راہ دکھاتے رہو طوفانوں کو

    بپھری موجوں کو بھی اس سمت بہا لے جاؤ

    ایک لمحہ میں پگھل جائیں گے پتھر محسنؔ

    ان پہ تم اپنی وفاؤں کی گھٹا لے جاؤ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے