Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود میں اک آفتاب تھے عبد الرشید لون

احمد ارسلان

خود میں اک آفتاب تھے عبد الرشید لون

احمد ارسلان

MORE BYاحمد ارسلان

    خود میں اک آفتاب تھے عبد الرشید لون

    یعنی کھلی کتاب تھے عبد الرشید لون

    جس جا وہ جاتے خوشبو لٹانا ہی کام تھا

    مہکا ہوا گلاب تھے عبد الرشید لون

    کیا کہیے ہم کو ہم نے نہ گوہر کی قدر کی

    جب تک کہ دستیاب تھے عبد الرشید لون

    جس زاویے سے دیکھیے آیا ہمیں نظر

    ہر رخ سے کامیاب تھے عبد الرشید لون

    آتا نہیں سمجھ میں جو پڑھنے کے باوجود

    الفت کا وہ نصاب تھے عبد الرشید لون

    تعبیر خواب جس کی بتلا نہ سکا کوئی

    ایسا ہی ایک خواب تھے عبد الرشید لون

    ان کو خدا نے بخشا تھا ایسا ہنر کہ سب

    کہتے ہیں لا جواب تھے عبد الرشید لون

    جب بھی پڑھیں گے معنی نیا دے ہمیں کوئی

    ایسا ہی ایک باب تھے عبد الرشید لون

    وقت وداع کلمہ طیب زباں پہ تھا

    مقصد میں کامیاب تھے عبد الرشید لون

    مجلس میں سب کی ہوتی تھی احمدؔ زبان بند

    رکھتے ہر اک جواب تھے عبد الرشید لون

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے