Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خودی کے باغ کے پھولوں کی تازگی ہوں میں

قمر سیوانی

خودی کے باغ کے پھولوں کی تازگی ہوں میں

قمر سیوانی

MORE BYقمر سیوانی

    خودی کے باغ کے پھولوں کی تازگی ہوں میں

    بہار حسن تمدن کی دل کشی ہوں میں

    ضمیر ظرف ہوں تہذیب عاجزی ہوں میں

    مزاج صبر و تحمل کی سادگی ہوں میں

    نہ چاند ہوں نہ ستارہ نہ چاندنی ہوں میں

    چراغ عظمت غیرت کی روشنی ہوں میں

    سلگتی دھوپ کی خاطر ہوں چھاؤں راحت کی

    ادب کی خشک زمیں کے لیے نمی ہوں میں

    خلوص والے کو پہچانتا نہیں کوئی

    نئی صدی کی نگاہوں میں اجنبی ہوں میں

    کسی امیر کا احساں لیا نہ میں نے کبھی

    خودی کو ناز ہے جس پر وہ آدمی ہوں میں

    امیر شہر سے میرا کوئی لگاؤ نہیں

    غریب شہر سے نسبت ہے مفلسی ہوں میں

    وفا کے گہرے سمندر سے میرا رشتہ ہے

    قمرؔ خلوص کی بہتی ہوئی ندی ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے