Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خودی کو بھول کر میں نے کسے محبوب تھا جانا

عاطر علی سید

خودی کو بھول کر میں نے کسے محبوب تھا جانا

عاطر علی سید

MORE BYعاطر علی سید

    خودی کو بھول کر میں نے کسے محبوب تھا جانا

    محبت کے جو لائق ہے وہ ہستی میں نہ پہچانا

    کہ جس کو عشق کہتے ہیں کوئی قابل نہیں اس کے

    بھلا جانا تو بس عشق حقیقی کو بھلا جانا

    کہیں فرہاد شیریں تھے کہیں لیلیٰ کہیں تھا قیس

    انا الحق کیوں کہا منصور نے کوئی بھی نہ جانا

    بھلا کر ذات وہ جس کو ہی ہے بس اختیار کن

    فرعونی ذات کے لوگوں نے خود کو ہی خدا جانا

    کدورت سے بھرے دل ہیں مگر دعوے محبت کے

    سو ایسے بزدلوں کے دل کو نفرت کا قلعہ جانا

    یہ ہنستے چہرے دھوکا ہیں یہ خوشیوں کی بناوٹ ہیں

    یہ شہر آباد دکھتے ہیں حقیقت میں ہے ویرانا

    بہکنا اس کو کہتے ہیں تو ساقی اور دے مجھ کو

    حق و باطل جو سمجھا دے بھلے ہو کیوں نہ مے خانہ

    نفی کر ذات کی عاطر کہ سودا بھی نفے کا ہے

    جو پایا وہ ہی افضل ہے جو کھویا وہ بھی پہچانا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے