Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلی ہے ہجر کی ہم پر جو یہ سچائی حیرت ہے

روبینہ ایاز

کھلی ہے ہجر کی ہم پر جو یہ سچائی حیرت ہے

روبینہ ایاز

MORE BYروبینہ ایاز

    کھلی ہے ہجر کی ہم پر جو یہ سچائی حیرت ہے

    کہ نم آنکھیں بھی ہو جاتی ہیں پھر صحرائی حیرت ہے

    تمہیں میرے محافظ تھے تحفظ چاہتی تھی میں

    تمہیں نے کی ہے میری ہر جگہ رسوائی حیرت ہے

    کہ جن ہاتھوں سے میرے زخم کی پرتیں ادھیڑی ہیں

    انہی ہاتھوں سے کرنے آ گئے ترپائی حیرت ہے

    سکون دل جسے مانا محبت سے جسے چاہا

    وہی نکلا زمانے بھر کا یوں ہرجائی حیرت ہے

    کناروں سے تماشا کرنے والے آج آ آ کر

    بتاتے ہیں ہمیں دریا کی وہ گہرائی حیرت ہے

    میں اپنے ہجر کے قصے سنانے اس کو کیا بیٹھی

    اسی باعث سہیلی بن گئی تنہائی حیرت ہے

    تمنا تھی ان آنکھوں کی اسے بس اک نظر دیکھیں

    اور اس کے ہجر میں کھو دی گئی بینائی حیرت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے