Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خورشید جھانکتا ہے ردائے سحاب سے

فاروق عادل

خورشید جھانکتا ہے ردائے سحاب سے

فاروق عادل

MORE BYفاروق عادل

    خورشید جھانکتا ہے ردائے سحاب سے

    یا نور چھن رہا ہے کسی کے نقاب سے

    باہر جو آج دیکھ لیا ہے حجاب سے

    سورج لرز رہا ہے تمھارے شباب سے

    ناصح ڈرا رہے تھے خدا کے عذاب سے

    خود ہی جناب باز نہ آئے شراب سے

    لمحے گزر چکے ہیں جو پھولوں کی سیج پر

    اس دور پر خطر میں وہ لگتے ہیں خواب سے

    خود کو تو پہلے دیکھیے پھر کہئے بے وفا

    بس اتنی التجا ہے ہماری جناب سے

    ہر روز اک نہ اک نئی ضد ہے زبان پر

    تنگ آ گیا ہوں میں دل خانہ خراب سے

    اہل وفا میں میرا وہی نام پڑ گیا

    تم نے مجھے نواز دیا جس خطاب سے

    کن منزلوں پہ میرا نشان قدم نہیں

    پوچھو مرا مقام مہ و آفتاب سے

    جو حسن کا کہیں بھی تحفظ نہ کر سکے

    پھر کون سا ہے فائدہ ایسی نقاب سے

    سایہ بھی جس حسین کا ڈھونڈے نہ مل سکا

    بے مثل وہ خدا کے ہوئے انتخاب سے

    سن کر ہمارے شعر وہ کچھ مسکرا دئے

    فاروقؔ آج ہم بھی رہے کامیاب سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے