خوش نما پیڑوں کے بیچوں بیچ گھر جاتا ہوا
خوش نما پیڑوں کے بیچوں بیچ گھر جاتا ہوا
ایک رستہ سانپ کی صورت میں بل کھاتا ہوا
ایک لڑکی رنگ و بو کے وصف گنواتی ہوئی
ایک لڑکا آگہی کی رمز سمجھاتا ہوا
سب کساں پانی کو لے کر لڑ رہے ہیں اور خدا
سب کسانوں کی زمیں پر ابر برساتا ہوا
ایک مچھلی جھیل کے پانی پہ لہراتی ہوئی
اک مچھیرا مستری سے جال بنواتا ہوا
اک مسافر پر سفر میں مشکلیں آتی ہوئیں
ایک پودا صحن کے گوشے میں مرجھاتا ہوا
نابلد ہوں از تغزل در غزل با ایں ہمہ
میر کے آگے نہیں لگتا میں ہکلاتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.