Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشبو سی تحلیل ہوئی سانسوں کے تانے بانے میں

معید رشیدی

خوشبو سی تحلیل ہوئی سانسوں کے تانے بانے میں

معید رشیدی

MORE BYمعید رشیدی

    خوشبو سی تحلیل ہوئی سانسوں کے تانے بانے میں

    ہم نے بھی محسوس کیا ہے دل تک آنے جانے میں

    آنگن کا آہٹ سے رشتہ اور آہٹ کا بنجر پن

    کتنے موسم بیت گئے ہیں اس دل کو سمجھانے میں

    آنکھوں کا منظر سے رشتہ اور منظر کا سوندھا پن

    کچی مٹی سی یادوں کو گوندھا ہے افسانے میں

    راتوں کا خوابوں سے رشتہ اور خوابوں کا سونا پن

    خاموشی چلتی رہتی ہے دور تلک ویرانے میں

    منزل کا رستوں سے رشتہ اور رستوں کا خالی پن

    جانے ان رستوں پر کیسے آ پہنچے انجانے میں

    دریا کا موجوں سے رشتہ اور موجوں کا پاگلپن

    خود کو زخمی کر بیٹھا ہے ساحل سے ٹکرانے میں

    پتوں کا پت جھڑ سے رشتہ اور پت جھڑ کا سوکھا پن

    کیسے کیسے دن دیکھے ہیں کھلنے اور مرجھانے میں

    روحوں کا مٹی سے رشتہ اور مٹی کا گیلا پن

    کتنے رشتے خواب ہوئے ہیں رشتوں کے تہہ خانے میں

    مأخذ :
    • کتاب : عشق (Pg. 69)
    • Author :معید رشیدی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے