خوشی تقسیم کرتی ہوں دل آزاری نہیں آتی
خوشی تقسیم کرتی ہوں دل آزاری نہیں آتی
مرا مقصد ہے غم خواری اداکاری نہیں آتی
یہاں وہ آگے آتا ہے کہ جو فن کار ہوتا ہے
مجھے درویشی کے چولے میں عیاری نہیں آتی
ابھی سب کچھ میسر ہے کمی کوئی نہیں باقی
نہ جانے پھر بھی پہلے جیسی سرشاری نہیں آتی
مرے کچھ فیصلے میرے نہیں سو درگزر کرنا
ابھی سسرال میں رہتی ہوں انکاری نہیں آتی
میں جب ماتم کو جاتی ہوں کنارے بیٹھ جاتی ہوں
یوں ہی آنسو بہاتی ہوں عزا داری نہیں آتی
چلو جو بھی ہوا ہم مان کے راہیں بدلتے ہیں
مجھے اب فیصلوں میں کوئی دشواری نہیں آتی
میں اپنے کمرے سے ساری کتابیں لے تو آئی ہوں
وہ جس میں لمس تھا تیرا وہ الماری نہیں آتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.