Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوں رلاتی ہے تری حسرت دیدار مجھے

جمیلہ خدا بخش

خوں رلاتی ہے تری حسرت دیدار مجھے

جمیلہ خدا بخش

MORE BYجمیلہ خدا بخش

    خوں رلاتی ہے تری حسرت دیدار مجھے

    تیری فرقت نے کیا جان سے بیزار مجھے

    دیں کے قابل نہ رہا اور نہ رہا دنیا کا

    تجھ سے خود کام نے ایسا کیا بیکار مجھے

    روح کہتی ہے کہ سو جان سے میں صدقہ ہوں

    دل کے پردے میں نظر آیا ہے جب یار مجھے

    جس کی چتون کا تو گھائل ہے میں اس کا زخمی

    دیکھتی کیا ہے تو اے نرگس بیمار مجھے

    عمر آخر ہوئی افسوس بڑی غفلت سے

    دم مردن ہی کیا موت نے ہوشیار مجھے

    اپنے ہاتھوں سے پھنسا ہوں میں خود ہی آفت میں

    حرص دنیا نے کیا بندۂ افکار مجھے

    شیخ جی جائیے مسجد میں نہیں جاتا میں

    بت کافر نے کیا صاحب زنار مجھے

    اک جھلک دور سے دکھلا کے یہ چھینا کیسا

    سامنے آ کے دکھا جلوۂ رخسار مجھے

    رکھ کے تصویر صنم دل میں عبث کہتے ہو

    شیخ ہوں میں بت کافر سے سروکار مجھے

    ضبط گریہ مجھے لازم ہے کہ اغیار میں یاں

    بزم میں خار نہ کر چشم گہر بار مجھے

    بیٹھ کر کوچۂ‌ شہ میں یہ جمیلہؔ نے کہا

    غوث کافی ہے ترا سایۂ دیوار مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے