خواب اور خواب کا فسوں نہیں کچھ
خواب اور خواب کا فسوں نہیں کچھ
آنکھ کھل جائے تو جنوں نہیں کچھ
حسن کہتا ہے بات کر مجھ سے
عشق کہتا ہے میں کہوں نہیں کچھ
اور کچھ چاہیے محبت میں
حالت حال دل زبوں نہیں کچھ
رائیگاں جا رہے ہیں نقش مرے
آئنہ خانہ ہی فزوں نہیں کچھ
تو بہت احتیاط کرتا تھا
تیرے ہاتھوں میں آج کیوں نہیں کچھ
آسماں یوں بھی ہم پہ گرتا ہے
سقف تو چھوڑیئے ستوں نہیں کچھ
اس نے ماتھے پہ ہونٹ رکھ کے کہا
آج یہ زخم نیلگوں نہیں کچھ
لوٹ آتی ہے وہ نظر خالی
کیا مری ذات کے دروں نہیں کچھ
کام سر پر پڑے رہیں اظہرؔ
اور میں بیٹھا رہوں کروں نہیں کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.