خواب ڈستے رہے بکھرتے رہے
خواب ڈستے رہے بکھرتے رہے
کرب کے لمحے یوں گزرتے رہے
کھو گئے یار ہم سفر بچھڑے
دل میں دکھ ہجر کے اترتے رہے
ہے یہی ایک زیست کا درماں
اشک آنکھوں کے دل میں گرتے رہے
چھا گئیں ظلمتیں زمانے میں
لاشے ہر سمت ہی بکھرتے رہے
لاکھ ہم تجھ کو بھولنا چاہیں
نقش مٹ مٹ کے پھر ابھرتے رہے
درد کی چوٹ دل پہ پڑتی رہی
ہر گھڑی زخم دل نکھرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.