خواب اک میں نے یوں بھی دیکھا ہے
میرے لب ہیں اور اس کا ماتھا ہے
بات کرنے کے سو طریقے ہیں
کچھ نہ کہنا بھی اک طریقہ ہے
میری مجبوریاں تو ظاہر ہیں
آپ کو کس نے روک رکھا ہے
ملتے جلتے رہا کرو یارو
مجھ کو تنہائیوں سے خطرہ ہے
حوصلہ رکھ یقین کر میرا
دشت سے دو قدم پہ دریا ہے
پہلے سننا سمجھنا پھر کہنا
گفتگو کا یہی سلیقہ ہے
یہ پرندہ تو اڑ گیا ہوتا
اک تصور نے باندھ رکھا ہے
دور آئے گا تیرا میرے عزیزؔ
دور آنے میں وقت لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.