Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب رکھے ہیں تاریکی پر درد رکھا ہے راتوں پر

نصیر پرواز

خواب رکھے ہیں تاریکی پر درد رکھا ہے راتوں پر

نصیر پرواز

MORE BYنصیر پرواز

    خواب رکھے ہیں تاریکی پر درد رکھا ہے راتوں پر

    آگ لگائی ہے اشکوں نے تہمت ہے انگاروں پر

    سورج چاہے آئے نہ آئے حال پوچھنے بستی کا

    سب نے امیدیں رکھ دی ہیں اب بے نور چراغوں پر

    دن تو دن ہے راتیں بھی اب سرگوشی سی کرتی ہیں

    ہاتھ رکھا تھا بھولے سے اک بار کسی نے پلکوں پر

    ممکن نہیں کہ سانس لے دھرتی اور ہوا نہ ہو بیدار

    لمحوں کے سب نقش رکھے جاتے ہیں پھیلی صدیوں پر

    اس دن سے لوگوں نے ہم سے ملنا جلنا ترک کیا

    اپنی گہرائی رکھ دی ہے جب سے ہم نے سطحوں پر

    بھولی بصری یادوں نے جس دن سے شبنم ٹپکائی

    کوئی تتلی نہیں بیٹھتی آکر ان گل دانوں پر

    اس کو بھولے اس سے بچھڑے ایک زمانہ بیت گیا

    کوئی بھاری بوجھ رکھا ہے اب بھی میری سانسوں پر

    اک آندھی نے ریزہ ریزہ کر کے مجھ کو چھوڑ دیا

    مگر سلامت سا لگتا ہوں اب بھی اپنے ذروں پر

    اپنا سب کچھ چھوڑ کے آئے کہاں بیاباں میں پروازؔ

    برے وقت میں کون ترس کھاتا ہے غم کے ماروں پر

    مأخذ:

    میر رنگ (Pg. 8)

    • مصنف: نصیر پرواز
      • ناشر: نصیر پرواز
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے