Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب تھا روشنی کے منظر کا

نصرت گوالیاری

خواب تھا روشنی کے منظر کا

نصرت گوالیاری

MORE BYنصرت گوالیاری

    خواب تھا روشنی کے منظر کا

    ہے سفر آگ کے سمندر کا

    پتھر اک دوسرے پہ مت پھینکو

    یہ زمانہ نہیں ہے پتھر کا

    اپنے گھر کی فضا خراب نہ کر

    رنگ اچھا نہیں ہے باہر کا

    اک قسم اور زندہ رہنے کی

    وار تیکھا سہی مقدر کا

    وہ پرندہ ابھی اڑے گا نہیں

    جائزہ لے رہا ہے شہپر کا

    بھاگتے پھر رہے ہو تم جس سے

    خوف ہے وہ تمہارے اندر کا

    ہو رہی ہیں پرستشیں اس کی

    جب سے وہ بن گیا ہے پتھر کا

    ایک ہی در بہت ہے میرے لیے

    میں بھکاری نہیں ہوں در در کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے