Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوابوں کے ساتھ ذہن کی انگڑائیاں بھی ہیں

حرمت الااکرام

خوابوں کے ساتھ ذہن کی انگڑائیاں بھی ہیں

حرمت الااکرام

MORE BYحرمت الااکرام

    خوابوں کے ساتھ ذہن کی انگڑائیاں بھی ہیں

    اک روشنی بھی ہے کئی پرچھائیاں بھی ہیں

    یہ کائنات خود بھی ہے اک پیکر جمیل

    اور کچھ ترے جمال کی رعنائیاں بھی ہیں

    ڈوبا ہوا ہوں قلزم آلام میں مگر

    زیر قدم حیات کی پرچھائیاں بھی ہیں

    جادو جگاتی رات کے سایوں کے آس پاس

    لرزاں تمہاری یاد کی پہنائیاں بھی ہیں

    آتا نہیں شباب یوں ہی کائنات پر

    مصروف کار عشق کی برنائیاں بھی ہیں

    شام بلا نہ مجھ سے چرا اس طرح نگاہ

    تنہا نہیں ہوں میں مری تنہائیاں بھی ہیں

    ہیں تیری انجمن میں ہمیں اک فسردہ دل

    لیکن ہمیں سے انجمن آرائیاں بھی ہیں

    حرمتؔ فقط بلندی احساس ہی نہیں

    میری طلب میں روح کی گہرائیاں بھی ہیں

    مأخذ:

    Shehpar (Pg. e-181 p-180)

    • مصنف: حرمت الااکرام
      • اشاعت: 1973
      • ناشر: پی. کے۔ پبلیکشنز، دہلی
      • سن اشاعت: 1973

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے