Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوابوں کی اک بھیڑ لگی ہے جسم بچارا نیند میں ہے

رضی اختر شوق

خوابوں کی اک بھیڑ لگی ہے جسم بچارا نیند میں ہے

رضی اختر شوق

MORE BYرضی اختر شوق

    خوابوں کی اک بھیڑ لگی ہے جسم بچارا نیند میں ہے

    آدھا چہرہ نیند سے باہر آدھا چہرہ نیند میں ہے

    اک اجلاس تھا دیوانوں کا جس کی یہ روداد بنی!

    صدیوں سے بیمار ہے دنیا اور مسیحا نیند میں ہے

    آہن پیکر آوازوں پر ہم نے جنہیں تسخیر کیا

    سوتے سوتے چونک اٹھتے ہیں ایسا دھڑکا نیند میں ہے

    ہفت افلاک نے دستک دے کر پوچھا تھا کس حال میں ہو

    اک درویش نے بڑھ کے صدا دی یہ سیارہ نیند میں ہے

    پل بھر میں شعلہ بھڑکے گا شہر کھنڈر ہو جائیں گے

    جلتی شمعیں ہاتھ میں لے کر روح زمانہ نیند میں ہے

    جاگ رہی ہے روح آہن خواب میں ہے انساں کا ضمیر

    بیداری کی سو لہریں ہیں پھر بھی یہ دنیا نیند میں ہے

    اٹھے گا اور لمحہ بھر میں حشر بپا ہو جائے گا

    ہر لمحہ ایسا لگتا ہے کوئی فتنہ نیند میں ہے

    شہر پناہ کی دیواروں پر اک دزدانہ آہٹ ہے

    اور میں اس کو دیکھ رہا ہوں شہر تو سارا نیند میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے