Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہ محصور ہی کر دیں در و دیوار مجھے

شہزاد قمر

خواہ محصور ہی کر دیں در و دیوار مجھے

شہزاد قمر

MORE BYشہزاد قمر

    خواہ محصور ہی کر دیں در و دیوار مجھے

    گھر کو بننے نہیں دینا کبھی بازار مجھے

    میں اسے دست عدو میں نہیں جانے دوں گا

    سر کی قیمت پہ بھی مہنگی نہیں دستار مجھے

    میں جو چلتا ہوں تو آنکھیں بھی کھلی رکھتا ہوں

    اتنا سادہ بھی نہ سمجھیں مرے سالار مجھے

    پھر توازن میں رہے گی مری ناؤ کب تک

    جب ڈبونے پہ تلے ہیں مرے پتوار مجھے

    یا زمانہ مری تقلید میں آ نکلے گا

    یا کہیں کا نہ رکھیں گے مرے معیار مجھے

    اب مرا ہجر مجھے ساتھ لیے پھرتا ہے

    جائیے اب کوئی ساتھی نہیں درکار مجھے

    اس طرح سوچتے رہنا نہیں اچھا شہزادؔ

    فکر صحت ہی نہ کر دے کہیں بیمار مجھے

    مأخذ:

    Ghazal Calendar-2015 (Pg. 07.08.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے