کدھر کا تھا کدھر کا ہو گیا ہوں
کدھر کا تھا کدھر کا ہو گیا ہوں
مسافر کس سفر کا ہو گیا ہوں
خدا اس کو سدا پر نور رکھے
میں تارا جس نظر کا ہو گیا ہوں
دھرے جائیں گے سب الزام مجھ پر
میں حصہ ہر خبر کا ہو گیا ہوں
مجھے عیاریاں سب آ گئی ہیں
میں اب تیرے نگر کا ہو گیا ہوں
تری نظروں کے اک فرمان ہی سے
میں قیدی عمر بھر کا ہو گیا ہوں
مجھے اب عشق مٹی سے نہیں ہے
میں عاشق مال و زر کا ہو گیا ہوں
روایت چھوڑ بیٹھا ہوں میں اپنی
میں دشمن اپنے گھر کا ہو گیا ہوں
وہ جس کو شاعری کہتے ہیں عازمؔ
میں گھائل اس ہنر کا ہو گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.