کس بات کا ہے ان کو گلہ سن تو لیجئے
کس بات کا ہے ان کو گلہ سن تو لیجئے
کیوں آپ سے ہیں لوگ خفا سن تو لیجئے
پھر جو مزاج یار میں آئے کریں جناب
کیسے ہوئی خلاف ہوا سن تو لیجئے
فانوس بھی تھا اور ہوا بھی نہ تھی تو پھر
کیسے مرا چراغ بجھا سن تو لیجئے
ہر کوئی جانتا ہے کہ مجرم نہیں ہیں ہم
پھر کیوں ملی ہے ہم کو سزا سن تو لیجئے
رشتے میں اپنے آئی نہیں یوں ہی یہ کھٹاس
کس نے یہ سارا کھیل رچا سن تو لیجئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.