کس نے رکھا چراغ جلا کر مکان میں
کس نے رکھا چراغ جلا کر مکان میں
روشن کیا وجود مرا ایک آن میں
یہ سوچ وقت مرگ یہی آگہی نہ ہو
میرے سوائے کون تھا سارے جہان میں
کس خوش سلیقگی سے جہاں میں کیا نباہ
دنیا کے ساتھ ساتھ تجھے رکھا دھیان میں
کتنی عجیب بات ہے ہم آسماں میں ہیں
اور جانا چاہتے ہیں کسی آسمان میں
پیڑوں نے اب کے دھوپ سے کیں مل کے سازشیں
چہرے مسافروں کے جلے سائبان میں
آنکھوں سے اس نے چن لیے اشکوں کے سب الاؤ
اب راکھ اڑ رہی ہے فقط خاکدان میں
خواہش کا تیر اپنے نشانے کو بھید کر
پھر لوٹ آئے گا اسی دل کی کمان میں
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 106)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.