Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس سفر میں ہیں کہ اب تک راستے نادیدہ ہیں

قمر جمیل

کس سفر میں ہیں کہ اب تک راستے نادیدہ ہیں

قمر جمیل

MORE BYقمر جمیل

    کس سفر میں ہیں کہ اب تک راستے نادیدہ ہیں

    آسماں پہ شمعیں روشن ہیں مگر خوابیدہ ہیں

    کتنی نم ہے آنسوؤں سے یہ صنم خانے کی خاک

    یہ طواف گل کے لمحے کتنے آتش دیدہ ہیں

    یہ گلستاں ہے کہ چلتے ہیں تمناؤں کے خواب

    یہ ہوا ہے یا بیاباں کے قدم لرزیدہ ہیں

    ایک بستی عشق کی آباد ہے دل کے قریب

    لیکن اس بستی کے رستے کس قدر پیچیدہ ہیں

    آج بھی ہر پھول میں بوئے وفا آوارہ ہے

    آج بھی ہر زخم میں تیرے کرم پوشیدہ ہیں

    آج گھر کے آئنے میں صبح سے اک شخص ہے

    اور کھڑکی میں ستارے شام سے پیچیدہ ہیں

    رہ گزر کہتی ہے جاگ اے ماہتاب شام یار

    ہم سر بازار چلتے ہیں مگر خوابیدہ ہیں

    آئنے میں کس کی آنکھیں دیکھتا ہوں میں جمیلؔ

    دو کنول ہیں بیچ پانی میں مگر نم دیدہ ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے