کسی ارمان کے دل میں مچل جانے کا موسم ہے
کسی ارمان کے دل میں مچل جانے کا موسم ہے
سنبھلنا غیر ممکن ہے پھسل جانے کا موسم ہے
محبت سے نزاکت سے وہ جس سانچے میں بھی ڈھالے
اسی سانچے میں خاموشی سے ڈھل جانے کا موسم ہے
کسی کی مانگ میں سندور سجنے جا رہا ہے اب
کسی کے ہاتھ سے مہندی نکل جانے کا موسم ہے
نہانے کون اترے گا کناروں پر کھڑے ہیں سب
یہ موسم بہتے دریا کے ابل جانے کا موسم ہے
گئے موسم میں کتنے زرد پتے شاخ سے ٹوٹے
یہ موسم تو ہرے پتوں کے گل جانے کا موسم ہے
ضروری یہ نہیں بدلاؤ کا مطلب ہی بہتر ہو
مگر لگتا ہے موسم کے بدل جانے کا موسم ہے
محبت میں کسی کی مات سے تم کو غرض کیا ہے
سیاست میں کوئی سکہ اچھل جانے کا موسم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.