Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی بھی طور طبیعت کہاں سنبھلنے کی

ریاض مجید

کسی بھی طور طبیعت کہاں سنبھلنے کی

ریاض مجید

MORE BYریاض مجید

    کسی بھی طور طبیعت کہاں سنبھلنے کی

    تو مل بھی جائے تو حالت نہیں بدلنے کی

    خود اپنی ہم سفری سے بھی ہو گئے محروم

    کہ آرزو تھی تجھے ساتھ لے کے چلنے کی

    کسی طرح تو ملے قہر بیکسی سے نجات

    کوئی تو راہ ہو اس کرب سے نکلنے کی

    اسیر ہی رہے ہم پچھلے عہد ناموں کے

    ہمیں خبر ہی نہیں تھی رتیں بدلنے کی

    ہواؤں نے ہمیں جڑ سے اکھاڑ کر پھینکا

    کہ آرزو تھی ہمیں پھولنے کی پھلنے کی

    بنا لیا ہمیں اپنی ہی طرح کا تو نے

    ہمیں جو ضد تھی تری خواہشوں میں ڈھلنے کی

    اداس شاموں کو کیا دیکھ دیکھ روتے ہو

    ابھی تو آئیں گی راتیں لہو اگلنے کی

    ایک ایسے وقت میں جب زندگی بھی موت لگے

    ریاضؔ کون سی صورت ہو دل بہلنے کی

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 847)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے