Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی گمان و یقین کی حد میں وہ شوخ پردہ نشیں نہیں ہے

آرزو لکھنوی

کسی گمان و یقین کی حد میں وہ شوخ پردہ نشیں نہیں ہے

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    کسی گمان و یقین کی حد میں وہ شوخ پردہ نشیں نہیں ہے

    جہاں نہ سمجھو اسی جگہ ہے جہاں سمجھ لو وہیں نہیں ہے

    تمہارا وعدہ ہے کیسا وعدہ کہ جس کا دل کو یقیں نہیں ہے

    نگین بے نقش تو ہزاروں یہ نقش ہے اور نگیں نہیں ہے

    تصوروں کے فریب اٹھا کر مشاہدہ وہم بن رہا ہے

    نظر نے کھائے ہیں اتنے دھوکے کہ دیکھ کر بھی یقیں نہیں ہے

    تلون اک جزر و مد ہے خود ہی تھپیڑوں میں آ پھنسی ہے کشتی

    خبر ہے مدت کے ڈوبے دل کی کہ آج تک تہہ نشیں نہیں ہے

    یہ کہتی ہے گردش زمانہ قدم تھمیں گے نہ اب کسی جا

    ہے یہ بھی اک آسماں کا ٹکڑا تری گلی کی زمیں نہیں ہے

    وفا کی حامی حمیت ان کی حریف امید غیرت ان کی

    نگاہیں اقرار کر رہی ہیں زباں پہ لیکن نہیں نہیں ہے

    ہوا جو اک دل کا داغ روشن تو ہو گئے کل چراغ روشن

    خیال روشن دماغ روشن بس اب اندھیرا کہیں نہیں ہے

    سرشک خونیں کا کل فسانہ لپیٹ رکھا ہے اک ورق میں

    نچوڑنے پر لہو نہ ٹپکے تو آستیں آستیں نہیں ہے

    ہماری ناکامیٔ وفا نے زمانے کی کھول دی ہیں آنکھیں

    چراغ کب کا بجھا پڑا ہے مگر اندھیرا کہیں نہیں ہے

    مجھی پہ کیا ہے نہیں ہے کس میں یہ بت تراشی یہ بت پرستی

    اگر نہ حسن نظر سے دیکھو تو کوئی بھی پھر حسیں نہیں ہے

    رہ اطاعت میں آرزوؔ نے قدم قدم پہ کئے ہیں سجدے

    جو آپ کا نقش پا نہیں ہے وہ اس کا نقش جبیں نہیں ہے

    مأخذ:

    Nishaan-e-Aarzu (Pg. ebook-168 page-158)

    • مصنف: انور حسین آرزو
      • اشاعت: 1968
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے