Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کا گھر نہیں دیکھا کوئی رشتہ نہیں دیکھا

حبیبہ اکرام

کسی کا گھر نہیں دیکھا کوئی رشتہ نہیں دیکھا

حبیبہ اکرام

MORE BYحبیبہ اکرام

    کسی کا گھر نہیں دیکھا کوئی رشتہ نہیں دیکھا

    ہوس کی آگ نے بچہ ہو یا بوڑھا نہیں دیکھا

    جسے ہم خواب غفلت میں گنوا بیٹھے ہیں مدت سے

    دوبارہ چاہ کر بھی اپنا وہ قبلہ نہیں دیکھا

    جو قرباں ہو گیا اک خواب کی تکمیل کی خاطر

    کسی نے پھر کبھی ایسا کوئی بیٹا نہیں دیکھا

    نہ جانے کتنے کمسن ہیں یہاں احساس کے مارے

    جنہوں نے آج تک اسکول کا بستہ نہیں دیکھا

    مہکتا ہے شبستان وجود اپنا زمانے سے

    میں کیا ہوں کون ہوں تم نے مرا شجرہ نہیں دیکھا

    وہ کیا جانیں کسے بالا قدی کہتے ہیں دنیا میں

    جنہوں نے اپنے قد سے آج تک اونچا نہیں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے