کسی کا گھر نہیں دیکھا کوئی رشتہ نہیں دیکھا
کسی کا گھر نہیں دیکھا کوئی رشتہ نہیں دیکھا
ہوس کی آگ نے بچہ ہو یا بوڑھا نہیں دیکھا
جسے ہم خواب غفلت میں گنوا بیٹھے ہیں مدت سے
دوبارہ چاہ کر بھی اپنا وہ قبلہ نہیں دیکھا
جو قرباں ہو گیا اک خواب کی تکمیل کی خاطر
کسی نے پھر کبھی ایسا کوئی بیٹا نہیں دیکھا
نہ جانے کتنے کمسن ہیں یہاں احساس کے مارے
جنہوں نے آج تک اسکول کا بستہ نہیں دیکھا
مہکتا ہے شبستان وجود اپنا زمانے سے
میں کیا ہوں کون ہوں تم نے مرا شجرہ نہیں دیکھا
وہ کیا جانیں کسے بالا قدی کہتے ہیں دنیا میں
جنہوں نے اپنے قد سے آج تک اونچا نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.