کسی کے ساتھ دینے کا کوئی امکاں نہیں ہوتا
کسی کے ساتھ دینے کا کوئی امکاں نہیں ہوتا
وسیع القلب ہونا اس قدر آساں نہیں ہوتا
بچھڑتے وقت اک آنسو پس مژگاں نہیں ہوتا
مگر یہ حوصلہ اس درد کا درماں نہیں ہوتا
جدائی کا تأثر مجھ پہ کچھ ہے آپ پر کچھ ہے
اثر ہر بات کا ہر شخص پر یکساں نہیں ہوتا
مرا دل اپنے ہی احساس کی شدت گنوا بیٹھا
تمہاری بات کا افسوس اب چنداں نہیں ہوتا
تضاد اپنی طبیعت کا مزاج اس کی محبت کا
ہر اندیشہ بہ وجہ گردش دوراں نہیں ہوتا
سمندر کی تہیں اور آسماں کی سب حدیں چھو لیں
مگر انساں کو اپنی ذات کا عرفاں نہیں ہوتا
نسیمؔ اپنے لئے تم نے دعا بھی ترک کر ڈالی
تو کیا اب خود سے ملنے کا تمہیں ارماں نہیں ہوتا
مأخذ:
خواب دریچے (Pg. 36)
- مصنف: وضاحت نسیم
-
- ناشر: افسر پبلی کیشنز،کراچی
- سن اشاعت: 1989
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.