aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کی جبہ سائی سے کبھی گھستا نہیں پتھر

حبیب موسوی

کسی کی جبہ سائی سے کبھی گھستا نہیں پتھر

حبیب موسوی

MORE BYحبیب موسوی

    کسی کی جبہ سائی سے کبھی گھستا نہیں پتھر

    وہ چوکھٹ موم کی چوکھٹ ہے یا میری جبیں پتھر

    کھلا اب رکھتے ہیں پہلو میں پنہاں نازنیں پتھر

    نہ تھا معلوم ہیں قلب بتان و مہ جبیں پتھر

    بٹھایا خاتم عزت پہ تیرے نام نامی نے

    وگرنہ ہے یہ ظاہر تھا حقیقت میں نگیں پتھر

    دکھائے پھر نہ کیوں تاثیر اپنی جذب روحانی

    یقیں ہو جائے جب حاجت روا ہے بالیقیں پتھر

    تلاش یار میں کیا خار دامن گیر ہمت ہوں

    ہوئے نادم ملے جب سد رہ بن کر کہیں پتھر

    جو میں اے کوہکن دوں جان شیریں عشق شیریں میں

    تو دکھلائے بجائے شیر جوئے آبگیں ادائیوں پتھر

    گرا دوں فیض اعجاز نبوت سے وہ مومن ہوں

    چھپائیں پھر مخالف گر میان آستیں پتھر

    پس مردن رہے قلب و جگر میں گر یہی سوزش

    تو لوح سنگ مرمر ہوگی از خود آتشیں پتھر

    یہ کہتا ہے کسی نا مہرباں کا مہرباں ہونا

    پسیجیں گے تری گرمی سے آہ آتشیں پتھر

    گریں ہر سنگ دل پر بجلیاں ایسی حوادث کی

    کہ دیتے ہیں گواہی تیری آہ آتشیں پتھر

    حبیبؔ آئے کہاں سے تازگی نخل مضامیں میں

    جہاں تک دیکھیے ہے یک قلم یہ گل زمیں پتھر

    مأخذ:

    Deewan-e-habeeb (Pg. ebook-112 page-93)

    • مصنف: حبیب موسوی
      • ناشر: افق مطبع شمشی, حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1900

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے