Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی نے چہرے پہ بکھرا لیا تھا زلفوں کو (ردیف .. ے)

جگر بریلوی

کسی نے چہرے پہ بکھرا لیا تھا زلفوں کو (ردیف .. ے)

جگر بریلوی

MORE BYجگر بریلوی

    کسی نے چہرے پہ بکھرا لیا تھا زلفوں کو

    ذرا سی بات تھی بس لے اڑے ہیں دیوانے

    یہ پھول کھلتے ہیں گلزار میں کہ پردے سے

    بڑھا کے ہاتھ کوئی دے رہا ہے پیمانے

    ہوئی ہے باعث طغیان عشق گرمی حسن

    جلے نہ شمع تو کیوں گھر کے آئیں پروانے

    جہان جن سے تھا اک بزم نا و نوش تمام

    کہاں وہ بادہ گسار اب کہاں وہ میخانے

    جو عقل والے ہیں چلتے ہیں اپنی اپنی راہ

    سب اک روش پہ چلے جا رہے ہیں دیوانے

    نہیں ہے فرق کوئی نور اور ظلمت میں

    حواس گم ہیں وہ پلٹا لیا ہے دنیا نے

    چمک اٹھیں تو مہ و مہر کو بھی کر دیں ماند

    وہ ذرے گود میں اپنی لئے ہیں ویرانے

    کسی کے تیر لگے سینے میں خدا نہ کرے

    ہمارے دل میں ہے کیا درد کوئی کیا جانے

    ہمارے واسطے ساقی پیالہ و خم ایک

    چھلک چلیں جو وہ ہوتے ہیں اور پیمانے

    خدا سمجھنے سے آخر بچا لیا مجھ کو

    ہزار شکر مرے عیب تم نے پہچانے

    ہے دل میں آگ تو آنکھوں میں لالہ زار جگرؔ

    نگاہ ناز کے انداز کوئی کیا جانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے