Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی سے خوف کھاتے ہیں نہ دب کر بات کرتے ہیں

ظہیر احمد ظہیر

کسی سے خوف کھاتے ہیں نہ دب کر بات کرتے ہیں

ظہیر احمد ظہیر

MORE BYظہیر احمد ظہیر

    کسی سے خوف کھاتے ہیں نہ دب کر بات کرتے ہیں

    صداقت کے پیمبر جب بھی حق پر بات کرتے ہیں

    نہیں ہے حوصلہ جن میں حقیقت پیش کرنے کا

    نہ آتے روبرو ہیں وہ نہ کھل کر بات کرتے ہیں

    بتا دیتے ہیں احوال دل و راز نہاں چہرے

    خموشی ہو لبوں پر لاکھ تیور بات کرتے ہیں

    نہیں شیوہ ہمارا پھر مکرنے کا بدلنے کا

    جو دل میں ہے زباں سے ہم وہ کھل کر بات کرتے ہیں

    سبب خود آپ ہی بنتے ہیں وہ اپنی تباہی کا

    حسد کی آگ میں جو لوگ جل کر بات کرتے ہیں

    ہمارا ہی جگر ہے یہ ہمارا حوصلہ ہے یہ

    ہو دل پہ زخم گہرا بھی تو ہنس کر بات کرتے ہیں

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 175)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    مأخذ:

    (Pg. 175)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے