Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی صورت جنوں کی فتنہ سامانی نہیں جاتی

بسمل دہلوی

کسی صورت جنوں کی فتنہ سامانی نہیں جاتی

بسمل دہلوی

MORE BYبسمل دہلوی

    کسی صورت جنوں کی فتنہ سامانی نہیں جاتی

    بہار آتی ہے لیکن خانہ ویرانی نہیں جاتی

    وہ یوں الطاف کرتے ہیں کہ جیسے باغ سے اکثر

    خزاں معدوم ہو جاتی ہے ویرانی نہیں جاتی

    وہ آتے ہیں مگر میرا تڑپنا کم نہیں ہوتا

    وہ ملتے ہیں مگر میری پریشانی نہیں جاتی

    وہ یوں آتے ہیں جیسے گھر کی صورت تک نہیں بوجھی

    وہ یوں ملتے ہیں گویا شکل پہچانی نہیں جاتی

    شباب آیا تو آئی غیریت بھی ان کے حصہ میں

    کہ پہچانی ہوئی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی

    وہی اصرار طفلانہ کہ دیکھیں درد دل ہم بھی

    جواں ہونے کو آئے اور نادانی نہیں جاتی

    حیات جدول بر آب میں کیا رنج کیا راحت

    مگر اس آگہی پر بھی پریشانی نہیں جاتی

    یقیناً آپ آئے ہیں یقیناً آپ ہی وہ ہیں

    مگر مایوسیٔ پیہم کو حیرانی نہیں جاتی

    بھلا اب کون ہے پرسان ارباب سخن بسملؔ

    مگر پھر آپ کی خوئے غزل خوانی نہیں جاتی

    محبت کا کرشمہ یوں بھی دیکھا ہے کبھی بسملؔ

    کہ دریا خشک ہو جاتا ہے طغیانی نہیں جاتی

    مأخذ:

    فکر بلند (Pg. 36)

    • مصنف: بسمل دہلوی
      • ناشر: خوشنویش نتھو رام، لاہور
      • سن اشاعت: 1945

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے