Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی ظالم کی جیتے جی ثنا خوانی نہیں ہوگی

صابر آفاقی

کسی ظالم کی جیتے جی ثنا خوانی نہیں ہوگی

صابر آفاقی

MORE BYصابر آفاقی

    دلچسپ معلومات

    (ماہنامہ انشا، کلکتہ، مارچ - اپریل ۲۰۰۷)

    کسی ظالم کی جیتے جی ثنا خوانی نہیں ہوگی

    کہ دانا ہو کے مجھ سے ایسی نادانی نہیں ہوگی

    دل آباد کا سا کوئی شہر آباد کیا ہوگا

    دل ویران کی سی کوئی ویرانی کہاں ہوگی

    عدو سے کیا گلہ کرنا کہ وہ معذور لگتا ہے

    ہماری قدر و قیمت اس نے پہچانی نہیں ہوگی

    نجومی میں نہیں لیکن یہ اندازے سے کہتا ہوں

    محبت تو رہے گی پر یہ ارزانی نہیں ہوگی

    علاج اصل ہے اک آزمودہ نسخہ دنیا میں

    پریشاں تم رہو گے تو پریشانی نہیں ہوگی

    کھلا دروازہ رکھ چھوڑا ہے جب جی چاہے آ جانا

    اجی اب ہم سے اپنے گھر کی دربانی نہیں ہوگی

    نہ تم آئے تو صابرؔ کیا مزہ آئے گا محفل میں

    غزل خوانی تو ہوگی پر گل افشانی نہیں ہوگی

    مأخذ :
    • کتاب : Alami Urdu Adab, Jild 27 (Pg. 158 (e)159)
    • Author : Nand Kishor Vikram
    • مطبع : Publishers and Advertisers, Krishn Nagar, Delhi, (October 2008)
    • اشاعت : October 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے