Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتاب زیست کا دھندلا کور اتارتے ہیں

اروند شرما اذان

کتاب زیست کا دھندلا کور اتارتے ہیں

اروند شرما اذان

MORE BYاروند شرما اذان

    کتاب زیست کا دھندلا کور اتارتے ہیں

    اب اس مقام پہ گرد سفر اتارتے ہیں

    خزاں کا جو بھی ہوا تھا اثر اتارتے ہیں

    چمن کے پھول چمن کی نظر اتارتے ہیں

    دکھائیں کیسے مناظر افق کے آنکھوں کو

    چلو زمین پہ شمس و قمر اتارتے ہیں

    لہو میں اترا ہے آسیب اس لیے ہم اب

    لہو نچوڑ کے ہر ایک شر اتارتے ہیں

    اک آسمان جسے کہہ رہے ہیں لوگ ابھی

    کہیں گے کیا وہ زمیں پر اگر اتارتے ہیں

    اگر کہ خواب کی تعبیر دیکھنی ہو ہمیں

    تو پہلے آنکھ سے سارے بھنور اتارتے ہیں

    غم جہان غم یار دو کنارے ہیں

    تو دیکھیے یہ تھپیڑے کدھر اتارتے ہیں

    خود اپنے ہونے سے انکار کر دیا ہم نے

    یوں اپنے ہونے کا اس دل سے ڈر اتارتے ہیں

    پھر ایک دن مجھے تجسیم کر کے بولا اذانؔ

    ہم اپنے فن میں فقط با ہنر اتارتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے