Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتابیں میری ساری جل رہی تھیں خواب کیسا تھا

اقبال متین

کتابیں میری ساری جل رہی تھیں خواب کیسا تھا

اقبال متین

MORE BYاقبال متین

    کتابیں میری ساری جل رہی تھیں خواب کیسا تھا

    سوا نیزے پہ سورج تھا تو پھر مہتاب کیسا تھا

    سواد شب ردائے تیرگی کی وسعتیں اوڑھے

    بھٹکتا پھر رہا تھا کرمک شب تاب کیسا تھا

    شناور میں بھی تھا بھوکے نہنگوں کے سمندر میں

    مرے اطراف لیکن خون کا گرداب کیسا تھا

    میں اپنی زندگی کو لمحہ لمحہ کھوج بھی لیتا

    مگر وہ قطرہ قطرہ پیاس کا زہراب کیسا تھا

    وہ نس نس میں سما کر بھی گریزاں مجھ سے کیوں کر تھا

    وہ میرا ہو گیا تھا اور پھر نایاب کیسا تھا

    متین اقبالؔ اتنی بات تم نے بھی نہیں سمجھی

    محبت کا وہ دریا اس قدر پایاب کیسا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے