کتنے جسموں پہ نہیں آج بھی کپڑا کوئی
کتنے جسموں پہ نہیں آج بھی کپڑا کوئی
اس سمسیا پہ تو آیوگ نہ بیٹھا کوئی
بات کرسی کی بہت گرم ہے چوراہوں پر
ڈوبتے گاؤں کی کرتا نہیں چرچا کوئی
چور بنتا نہیں بچہ تو بھلا کیا بنتا
جب کھلونا نہیں بازار میں سستا کوئی
اس نئے دور کے لوگوں کو دکھانے کے لئے
درد پر ڈال دو مسکان کا پردا کوئی
یوں بھٹکتی ہوئی ملتی ہے غریبی اکثر
جس طرح بھیڑ بھرے شہر میں اندھا کوئی
جب تلک بھوک کا اپچار نہ ہوگا گلشنؔ
پاٹھ شالا میں نہ پڑھ پائے گا بچہ کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.