Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا جو اعتبار ان پر مریض شام ہجراں نے

شوق بہرائچی

کیا جو اعتبار ان پر مریض شام ہجراں نے

شوق بہرائچی

MORE BYشوق بہرائچی

    کیا جو اعتبار ان پر مریض شام ہجراں نے

    ٹھنڈائی میں دھتورا دے دیا عیسئ دوراں نے

    پھرایا در بدر ان کو جہاں بانی کے ارماں نے

    نچایا خوب یہ بندر جنون فتنہ ساماں نے

    فجور و فسق کی تاریکیوں میں جب کوئی بھٹکا

    دکھائی دور سے ہی اس کو لائٹ اس کے ایماں نے

    سکوں ملتا ہے ان کو اور نہ ہم کو چین راتوں کو

    پریشاں کر رکھا ہے آپ کے حال پریشاں نے

    نہ ہے یہ کام وحشت کا نہ حرکت دست وحشت کی

    گلا گھونٹا ہے دیوانے کا خود اس کے گریباں نے

    پھرا کر در بدر چنوائے تنکے رات دن ان سے

    بنایا بے وقوف اچھا جنون فتنہ ساماں نے

    دیار دوست میں عشاق بیچارے جہاں بیٹھے

    پکڑ کر کان اٹھایا خاک روب کوئے جاناں نے

    گلوں میں رنگ و بو ہے اور نہ غنچوں میں تبسم ہے

    بہاریں گلستاں کی بیچ لیں اہل گلستاں نے

    جناب ناصح مشفق نصیحت جب لگے کرنے

    دکھائی چونچ ہنس ہنس کر انہیں چاک گریباں نے

    مأخذ:

    intekhab-e-kalam shauq bahraichi (Pg. 110)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے