Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا سلام جو ساقی سے ہم نے جام لیا

امداد علی بحر

کیا سلام جو ساقی سے ہم نے جام لیا

امداد علی بحر

MORE BYامداد علی بحر

    کیا سلام جو ساقی سے ہم نے جام لیا

    پڑھے درود جو پیر مغاں کا نام لیا

    چہ ذقن میں گرا چاہتا تھا دل میرا

    دراز عمر ہو زلف رسا نے تھام لیا

    کسی کا زور زبردست پر نہیں چلنا

    فلک نے ظلم کیا کس نے انتقام لیا

    نصیب ور تھی زلیخا جو پایا یوسف کو

    کنیز ہو گئی اس شکل کا غلام لیا

    بھرا لبوں نے برابر دم مسیحائی

    جب اس کے ابروؤں نے حکم قتل عام لیا

    مزاج پوچھا کسی کا تو ان کا منہ دیکھا

    کسک سے ہاتھ میں آئے اگر سلام لیا

    لگایا تھا کہیں دل ہم نے وہ مزا چکھا

    زباں نے پھر نہ کبھی عاشقی کا نام لیا

    بھرا ہے آنکھ میں جادو کھلا اشارے سے

    زبان کا مژہ بے زباں سے کام لیا

    بہت کمر کے لچکنے کا ہے خیال ان کو

    جو دو قدم بھی چلے پائینچوں کو تھام لیا

    چڑھا خمار جو سر پر اتر گئی عزت

    عمامہ رکھ کے گرو ساغر مدام لیا

    اٹھا کے داغ لیا حق سعی کا پیسا

    نہ مرتشی کی طرح ہم نے زر حرام لیا

    ہوا کو جان دی میں نے زمین کو مٹی

    ادا کیا دم رخصت جو قرض دام لیا

    معاف کی ہے خدا نے ضعیف پر تکلیف

    ستم کیا اگر اب دست و پا سے کام لیا

    قسم نہ کھاؤں گا تیسوں کلام کی اے بحرؔ

    کسی کا خواب میں بوسہ تو لا کلام لیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے