کوئی اچھی خبر آتی نہیں ہے
شب غم کی سحر آتی نہیں ہے
وہ مست راحت خواب سحر ہیں
جنہیں یاد سفر آتی نہیں ہے
کہیں پر تو یقیناً ہے خرابی
بظاہر جو نظر آتی نہیں ہے
میں سب کی خیر مانگوں اس یقیں سے
دعا تو لوٹ کر آتی نہیں ہے
یشبؔ کو دل سے ہجرت راس ہے اب
کسی صورت وہ گھر آتی نہیں ہے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 491)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.