Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی بتلائے کہ یہ طرفہ تماشا کیوں ہے

حفیظ بنارسی

کوئی بتلائے کہ یہ طرفہ تماشا کیوں ہے

حفیظ بنارسی

MORE BYحفیظ بنارسی

    کوئی بتلائے کہ یہ طرفہ تماشا کیوں ہے

    آدمی بھیڑ میں رہتے ہوئے تنہا کیوں ہے

    پاؤں پھیلائے ہوئے غم کا اندھیرا کیوں ہے

    آ گئی صبح تمنا تو پھر ایسا کیوں ہے

    میں تو اک ذرۂ ناچیز ہوں اور کچھ بھی نہیں

    وہ جو سورج ہے مرے نام سے جلتا کیوں ہے

    تجھ کو نسبت ہے اگر نام براہیم سے کچھ

    آگ کو پھول سمجھ آگ سے ڈرتا کیوں ہے

    کون سا عہد ہے جس عہد میں ہم جیتے ہیں

    دشت تو دشت ہے دریا یہاں پیاسا کیوں ہے

    پی کے بہکے گا تو رسوائی محفل ہوگی

    وہ جو کم ظرف ہے میخانے میں آیا کیوں ہے

    کوئی آسیب ہے یا صرف نگاہوں کا فریب

    ایک سایہ مجھے ہر سو نظر آتا کیوں ہے

    یاد کس کی مہ و خورشید لیے آئی ہے

    شب تاریک میں آج اتنا اجالا کیوں ہے

    بد حواسی کا یہ عالم کبھی پہلے تو نہ تھا

    حشر سے پہلے ہی یہ حشر سا برپا کیوں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Safeer-e-shar-e-dil (Pg. 291)
    • Author : Hafeez Banarsi
    • مطبع : Hafeez Banarsi (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے