کوئی دستک کوئی ٹھوکر نہیں ہے
کوئی دستک کوئی ٹھوکر نہیں ہے
تمہارے دل میں شاید در نہیں ہے
اسے اس دشت کا کیا خوف ہوگا
وو اپنے جسم میں ہو کر نہیں ہے
میاں کچھ روح ڈالو شاعری میں
ابھی منظر میں پس منظر نہیں ہے
تری دستار تجھ کو ڈھو رہی ہے
ترے کاندھوں پہ تیرا سر نہیں ہے
اسے لعنت سمجھئے آئنوں پر
کسی کے ہاتھ میں پتھر نہیں ہے
یہ دنیا آسماں میں اڑ رہی ہے
یہ لگتی ہے مگر بے پر نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.