کوئی دشمن نہیں ہوتا کوئی ہمدم نہیں ہوتا
کوئی دشمن نہیں ہوتا کوئی ہمدم نہیں ہوتا
جو سچ کہتے ہیں ان کا کوئی بھی پرچم نہیں ہوتا
بہار آئے چلی جائے کوئی رت ہو بدل جائے
مگر تبدیل تیری یاد کا موسم نہیں ہوتا
زمین اطراف کی شاداب ہو جاتی ہے بارش میں
جو میری ملکیت میں ہے وہ خطہ نم نہیں ہوتا
یہاں کے لوگ ہنستے کھیلتے دن رات کرتے ہیں
عجب یہ شہر ہے اس شہر میں ماتم نہیں ہوتا
تو کیا ہم لوٹ آئے ہیں اساطیری زمانے میں
کہ سورج سر پہ ہے لیکن اندھیرا کم نہیں ہوتا
ہما کا سایہ پڑ جائے ہمارے دن بدل جائیں
یہ باتیں کرتے ہیں وہ لوگ جن میں دم نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.