Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی الزام میرے نام میرے سر نہیں آیا

اکرم نقاش

کوئی الزام میرے نام میرے سر نہیں آیا

اکرم نقاش

MORE BYاکرم نقاش

    کوئی الزام میرے نام میرے سر نہیں آیا

    وہ جو طوفان اندر تھا مرے باہر نہیں آیا

    یہ کس کی دید نے آنکھوں کو بھر ڈالا خلا سے یوں

    کہ پھر آنکھوں میں کوئی دوسرا منظر نہیں آیا

    جنوں بردار کوئی روئے صحرا پر نہیں دیکھا

    کنار آب جو پیاسا کوئی لشکر نہیں آیا

    ہوئی بارش درختوں نے بدن سے گرد سب جھاڑی

    کوئی ساون کوئی موسم مرے اندر نہیں آیا

    کہیں پتھرا گئی آنکھیں کہیں شل حوصلوں کے پاؤں

    کہیں رہ رو نہیں پہنچا کہیں پر گھر نہیں آیا

    کبھی کشتی پہ کوئی بادباں میں نے نہیں رکھا

    اڑانوں کے لیے میری کوئی شہ پر نہیں آیا

    نہیں ہو کر بھی ہے ہر سانس میں شامل مقابل بھی

    مگر ذی ہوش کہتے ہیں کوئی جا کر نہیں آیا

    مأخذ:

    Ghazal Ke Rang (Pg. 83)

    • مصنف: Akram Naqqash, Sohil Akhtar
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: Aflaak Publications, Gulbarga
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے