کوئی جلا ہوا منظر دکھائی دیتا ہے
کوئی جلا ہوا منظر دکھائی دیتا ہے
سڑک پہ جو بھی ہے بے گھر دکھائی دیتا ہے
تراشتا ہے مرے فکر کی چٹانوں کو
چھپا ہے مجھ میں جو آذر دکھائی دیتا ہے
کبھی کبھی مجھے سن لگتا ہے تمام بدن
زمیں پہ چلتا ہوا سر دکھائی دیتا ہے
وہ جب بھی مجھ کو بچاتا ہے غرق ہونے سے
وجود اپنا سمندر دکھائی دیتا ہے
نہ کوئی جسم نہ چہرہ نہ آنکھیں سڑکوں پر
گزرتے سایوں کا لشکر دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.