Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی کیا جانے اس کے حسن کی دنیا کہاں تک ہے

شارق میرٹھی

کوئی کیا جانے اس کے حسن کی دنیا کہاں تک ہے

شارق میرٹھی

MORE BYشارق میرٹھی

    کوئی کیا جانے اس کے حسن کی دنیا کہاں تک ہے

    وہیں تک دیکھ سکتا ہے نظر جس کی جہاں تک ہے

    تڑپتا ہوں کسی کی یاد میں اور یہ سمجھتا ہوں

    یہ بے چینی محبت کی فقط عمر رواں تک ہے

    خلش بڑھتی چلی جاتی ہے ہر لحظہ نگاہوں کی

    خدا جانے ہمارے شوق کا عالم کہاں تک ہے

    لگی ہے آگ سینے میں مگر یہ سوچ کر چپ ہوں

    بھرم اہل محبت کا فقط ضبط فغاں تک ہے

    کہیں ایسا نہ ہو اس کو ہوائے غم بجھا ڈالے

    تمہارے رخ کی تابانی مرے سوز نہاں تک ہے

    نہ گھبرائیں چمن والے نوید امن دیتا ہوں

    رسائی بجلیوں کی صرف میرے آشیاں تک ہے

    وفا کی منزلوں سے بے نیازانہ گزر شارقؔ

    طبیعت کی پریشانی غم سود و زیاں تک ہے

    مأخذ:

    بادہ و جام (Pg. 35)

    • مصنف: شارق میرٹھی
      • ناشر: شیو پرنٹنگ پریس، میرٹھ
      • سن اشاعت: 1963

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے