Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی نہ جن کو دیکھنا چاہے ہوتی ہیں تصویریں کچھ

سید علی ظہیر

کوئی نہ جن کو دیکھنا چاہے ہوتی ہیں تصویریں کچھ

سید علی ظہیر

MORE BYسید علی ظہیر

    کوئی نہ جن کو دیکھنا چاہے ہوتی ہیں تصویریں کچھ

    بگڑی جن کو کہتے ہیں وہ بنتی ہیں تقدیریں کچھ

    اس سے ملنا ایک گماں تھا جس کے پیچھے عمر کٹی

    چھوڑ رہے ہیں پھر بھی دیکھو پیچھے ہم تحریریں کچھ

    قاتل کی پہچان ہے مشکل پھر بھی یہ بتلاتے ہیں

    بھولی صورت میٹھی باتیں آتی ہیں تقریریں کچھ

    تم نے جو تلواریں دیکھیں جنگ و جدل کے کام کی تھیں

    کٹتے ہیں جنموں کے رشتے ایسی ہیں شمشیریں کچھ

    لوہے سونے چاندی کی ہر دھات کی بنتی ہے زنجیر

    موج ہوا میں رقصاں ہیں جو وہ بھی ہیں زنجیریں کچھ

    مأخذ:

    ہزار مشعل بکف ستارے (Pg. 174)

      • ناشر: استعارہ پبلی کیشنز، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے